Brailvi Books

کتابُ العقائد
55 - 64
سب سے بدتر کا قاتل ہوں ۔

( ملخص از ترجمان اہلسنت بابت ماہ نومبر 1973ص ۲۹ تا ۳۳ ، مدارج النبوۃ مترجم جلد دوم صفحہ۵۵۲مطبوعہ مکتبہ اسلامیہ اردوبازار لاہور)
مرزا علی محمد باب
اس کا اصل نام علی محمد تھا اورباپ کا نام محمد رضا ، جو شیراز کا ایک تاجرتھا ۔مرزا علی محمد نے بابی فرقہ کی بنیاد رکھی ۔فارسی و عربی کی ابتدائی کتب پڑھتے ہی اس نے سخت ریاضتیں کرکے زہد میں نام کمایا پھر کربلا میں سید کاظم مجتہد کے حلقہ درس میں شریک رہا۔ سید کاظم کے مرنے کے بعد اس کے بہت سے شاگرد لے کر کوفہ پہنچا اور وہاں اپنی مصنوعی عبادتوں سے لوگوں کو اپنی طرف مائل کرلیا پھر ۱۲۶۰؁ھ میں اپنے چیلوں سے یہ اظہار کیا کہ جس مہدی کا انتظار کیا جارہا تھا وہ میں ہی ہوں اور اسکے ثبوت میں بعض احادیث جن میں مہدی موعود کے آثار ذکر کئے گئے ہیں وہ پیش کیے اور کہا یہ تمام آثار مجھ میں پوری طرح پائے جاتے ہیں غالباً اس نے نبوت کا دعوی بھی کیا تھا جب اس سے معجزہ طلب کیا گیا تو کہنے لگا میری تحریر و تقریر ہی معجزہ ہے اس سے بڑھ کر کیا معجزہ ہوسکتا ہے کہ میں ایک ہی دن میں ایک ہزار شعر مناجات میں تصنیف کرتا ہوں پھر اسے خود لکھتا بھی ہوں اور اس نے اپنی چند مناجات لوگوں پر پیش کیں جس میں اعراب تک درست نہ تھا جب اس پر اعتراض ہوا تو کہا : علم ایک گناہ کا مرتکب ہونے کی وجہ سے اب تک غضب الٰہی کاشکار تھا میری شفاعت کی وجہ سے اس کی خطا معاف ہوئی اور یہ حکم دیا گیا کہ اب نحوی غلطیوں کا مضائقہ نہیں آئندہ کوئی اگر نحوی غلطی کرے تو کچھ حرج نہیں۔ عوام کو مائل کرنے کے لیے ایک حربہ اور ملاحظہ فرمائیے : اس نے اعلان کیا کہ میرے وجود
Flag Counter