سے تمام ادیان متحد ہوجائیں گے کیونکہ میں آئندہ سال مکہ معظمہ سے خروج کروں گا اور جملہ روئے زمین پر قبضہ کروں گا لہٰذا جب تک تمام ادیان متحد نہ ہوں نیز تمام دنیا میری مطیع نہ ہوجائے اس وقت تک تمام مَردوں پر تکالیف شرعیہ معاف ہیں اب اگر کوئی میرا مرید احکام شرعیہ ادا نہ کرے تواس پر مواخذہ نہیں ہے اس اعلان سے بھی دنیا پرست عیش کوش لوگ اس کے فریب میں آتے گئے ذرا ان کے مذہب کا حال ملاحظہ ہو ( ۱) بہن بھائی میں جنسی تعلقات بلا نکاح بھی قائم کرنا رواتھا (۲) ایک عورت نو آدمیوں سے نکاح کرسکتی تھی بالفاظ دیگر نو آدمی ایک عورت سے نکاح کرنے کے روادار تھے (۳) کسی مذہب کی پابندی نہ تھی اس مادر پدر آزادی کا نتیجہ نہایت بھیانک نکلا اس کے متبعین لوگوں میں اعلانیہ فسق و فجور کا بازار گرم ہوگیا اس نے اپنے مریدوں کو چند احکام بھی دئیے تھے وہ بطور اشعار تھے ملاحظہ ہوں (۱) چونکہ تمام دنیا میرے زیرنگیں ہوگی نیز تمام دنیا میں ایک مذہب ہونا ہے لہٰذا میں آئندہ برس مکہ سے خروج کروں گا تاکہ دنیا میرے قبضے میں آجائے اور میرے وجود سے مقصود اغراض پوری ہوجائیں اس کے نتیجے میں یقینا دشمنان خدا کی جانیں جسم سے جدا ہونگی ہزاروں خون کی ندیا بہیں گی پس جملہ مریدوں کو حکم دیا جاتا ہے کہ وہ بطور علامت و شگون اپنے خطوط کو سرخ کیا کریں۔ (۲) السلام علیک کے بجائے ''مرحبا بک ''سلام مقررکیا جاتاہے ( ۳) اذا ن میں میرا نام بھی داخل ہو ۔
بابی کا کہنا تھا کہ ( معاذ اللہ ) محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم و علی رضی اللہ عنہ نے مجھ سے بیعت کی اور اب تک یہ دونوں ہستیاں جدا جداتھیں میں ان دونوں کا جامع ہوا اس لیے میرا نام بھی علی محمد ہے نیز جس طرح کوئی آدمی بغیر باب ( دروازے ) کے