کتابُ العقائد |
اور ایمان سے خارج نہیں ہوتا۔ شرک و کفر کبھی نہ بخشے جائیں گے اور مشرک و کافرکی ہر گز مغفرت نہ ہوگی۔ ان کے سوا اللہ تعالیٰ جس گناہ کو چاہے گا اپنے مقربوں کی شفاعت سے یا محض اپنے کرم سے بخشے گا۔ شرک یہ ہے کہ اللہ کے سوا کسی اور کو خدا یا مستحق عبادت سمجھے ۔ اور کفریہ ہے کہ ضروریات دین یعنی وہ امور جن کا دین مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم سے ہونا بہ یقین معلوم ہو ان میں سے کسی کا انکار کرے۔ بعضے افعال بھی تکذیب و انکار کی علامات ہیں ان پر بھی حکم کفر دیا جاتا ہے جیسے زنّار(۱) پہننا۔ قشقہ (۲)لگانا وغیرہ ۔ کافر ہمیشہ دوزخ میں رہيں گے اور مسلمان کتنا بھی گنہگار ہو کبھی نہ کبھی ضرور نجات پائے گا۔ (ان شاء اللہ تعالیٰ)
خلفائے راشدین
انبیاء علیہم السلام کے بعد سب سے افضل حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں جنہوں نے حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی بے تامل (۳)تصدیق کی اور جو مَردوں میں سب سے پہلے مسلمان ہیں ۔آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا اسم مبارک عبد اللہ ابن ابی قحافہ ہے۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا رنگ گورا، جسم چھریرا(۴)، رخسار رستے ہوئے ،آنکھیں حلقہ دار، پیشانی ابھری ہوئی تھی ۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے والدین، بیٹے اور پوتے سب صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہم ہیں اور یہ فضیلت صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین میں کسی کو حاصل نہیں۔ عام فیل (۵)کے دو برس چار ماہ بعد مکہ مکرمہ میں آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ولادت ہوئی ۔ اپنی عمر شریف میں حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی مفارقت (۶)کبھی گوارا نہ کی ۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (۱) ایک مخصوص دھاگہ جسے ہندوگلے اوربغل کے درمیان اورعیسائی ، مجوسی ، یہودی کمر میں باندھتے ہیں (۲) ہندو ماتھے پر جو ٹیکا لگاتے ہیں (۳) بغیر غوروفکر (۴)دبلا پتلا(۵) اس سال کو کہتے ہیں جس میں ابرہہ نے ہاتھیوں کا لشکر لے کر کعبہ شریف پر چڑھائی کی تھی یہ یمن کا بادشاہ تھا اسکی تباہی کا بیان سورۃ الفیل میں ذکر کیا گیا ہے (۶) جدائی