یہ اللہ تعالیٰ کے خلیفہ مہدی ہیں ان کا حکم سنو اور اطاعت (۲)کرو۔ لوگ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دستِ مبارک پر بیعت کریں گے وہاں سے مسلمانوں کو ساتھ لے کر شام تشریف لے جائيں گے ۔آپ کا زمانہ بڑی خیرو برکت کا ہوگا۔ زمین عدل و انصاف سے بھر جائے گی۔
سوال: حضرت مسیح علیہ الصلٰوۃ والسلام کے نزول کا مختصر حال بیان کیجئے۔
جواب: جب دجال کا فتنہ انتہا کو پہنچ چکے گا اور وہ ملعون (۳)تمام دنیا میں پھرکر ملک شام میں جائے گا اس وقت حضرت عیسیٰ علیہ السلام دمشق کی جامع مسجد کے شرقی منارہ پر شریعت محمدیہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم کے حاکم اور امامِ (۴) عادل (۵)اور مجدّدِ (۶)ملت ہو کر نزول فرمائیں گے۔ آپ علیہ السلام کی نظر جہاں تک جائے گی وہاں تک خوشبو پہنچے گی اور آپ علیہ السلام کی خوشبو سے دجال پگھلنے لگے گا اور بھاگے گا۔ آپ علیہ السلام دجال کو بیت المقدس کے قریب مقام لُد میں قتل کریں گے۔ ان کا زمانہ بڑی خیر و برکت کا ہوگا۔ مال کی کثرت ہوگی۔ زمین اپنے خزانے نکال کر باہر کرے گی۔ لوگوں کو مال سے رغبت نہ رہے گی۔ یہودیت ، نصرانیت اور تمام باطل دینوں کو آپ علیہ السلام مٹا ڈالیں گے۔ آپ علیہ السلام کے عہد مبارک میں ایک دین ہوگا، اسلام۔ تمام کافر ایمان لے آئیں گے اور ساری دنیا اہلِ سنّت ہوگی۔ امن وامان کا یہ عالم ہو گا کہ شیر بکری ایک ساتھ چریں گے۔ بچے سانپوں سے کھیلیں گے ۔ بغض (۷) وحسد (۸)کا نام و نشان نہ رہے گا۔ جس وقت آپ علیہ السلام کا نزول ہوگا فجر کی جماعت کھڑی ہوتی ہوگی۔ حضرت امام مہدی رضی اللہ عنہ آپ علیہ السلام کو