دیکھ کر آپ سے امامت کی درخواست کریں گے۔ آپ انہیں کو آگے بڑھائیں گے اور حضرت امام مہدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پیچھے نماز ادا فرمائیں گے ۔ ایک روایت میں ہے کہ حضرت عیسیٰ علی نبینا و علیہ الصلٰوۃ والسلام نے حضور سیّد الانبیاء علیہ و علیہم الصلٰوۃ والسلام کی شان و صفت اور آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہٖ وسلم کی امت کی عزت و کرامت دیکھ کر اُمت محمد ی صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہٖ وسلم میں داخل ہونے کی دعا کی ۔ اللہ تعالیٰ نے آپ علیہ السلام کی دعا قبول فرمائی اور آپ علیہ السلام کو وہ بقا عطا فرمائی کہ آخر زمانہ میں اُمت محمدیہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہٖ وسلم کے امام ہو کر نزول فرمائیں آپ علیہ السلام نزول کے بعد برسوں دنیا میں رہیں گے، نکاح کریں گے پھر وفات پاکر حضور سیّد انبیاء علیہ و علیہم الصلٰوۃ والسلام کے پہلو میں مدفون ہوں گے۔
سوال : آفتاب کے مغرب سے طلوع کرنے اور دروازہ توبہ کے بند ہونے کی کیفیت بیان فرمائیے۔
جواب: روزانہ آفتاب بارگاہ الٰہی میں سجدہ کر کے اِذن (۱) چاہتا ہے اذن ہوتا ہے تب طلوع کرتا ہے۔ قریب قیامت جب دابۃ الارض نکلے گا حسب معمول آفتاب سجدہ کر کے طلوع ہونے کی اجازت چاہے گا ۔ اجازت نہ ملے گی۔ اور حکم ہوگا کہ واپس جا۔ تب آفتاب مغرب سے طلوع ہوگا اور نصف آسمان تک آکر لوٹ جائے گا اور جانبِ مغرب غروب کریگا۔ اس کے بعد بدستور سابق مشرق سے طلوع کیا کریگا ۔ آفتاب کے مغرب سے طلوع کرتے ہی توبہ کا دروازہ بند کر دیا جائے گا پھر کسی کا ایمان لانا مقبول نہ ہوگا۔
سوال: قیامت کب قائم ہو گی؟
جواب: اس کا علم تو خدا کو ہے۔ ہمیں اس قدر معلوم ہے کہ جب یہ سب علامتیں ظاہر ہو چکیں گی اور روئے زمین پر کوئی خدا کا نام لینے والا باقی نہ رہے گا تب حضرت اسرافیل