Brailvi Books

کتابُ العقائد
27 - 64
سوال:    جو مُردے دفن نہیں کئے جاتے ان سے بھی سوال ہوتا ہے؟

جواب:     ہاں وہ خواہ دفن کیا جائے ،یا نہ کیا جائے ،یا اسے کوئی جانور کھاجائے ،ہر حال میں اس سے سوال ہوتا ہے اور اگر قابل عذاب ہے تو عذاب بھی ۔
حشر کا بیان
    جیسے ہر چیز کی ایک عمر مقررہے اس کے پورے ہونے کے بعد وہ چیز فنا ہو جاتی ہے۔ایسے ہی دنیا کی بھی ایک عمر اللہ تعالیٰ کے علم میں مقررہے۔ اس کے پورا ہونے کے بعددنیا فنا ہو جائے گی۔ زمین و آسمان، آدمی ، جانور کوئی بھی باقی نہ رہے گا۔ اس کو'' قیامت'' کہتے ہیں۔ جیسے آدمی کے مرنے سے پہلے بیماری کی شدّت ، موت کے سکرات ،(۱) نزع (۲) کی حالتیں ظاہر ہوتی ہیں۔ ایسے ہی قیامت سے پہلے علامات ہیں۔
قیامت کی نشانیاں
    قیامت کے آنے سے پہلے دنیا سے علم اٹھ جائے گا ۔ عالم باقی نہ رہیں گے۔ جہالت پھیل جائے گی۔ بدکاری اور بے حیائی زیادہ ہوگی۔ عورتوں کی تعداد مَردوں سے بڑھ جائے گی ۔ بڑے دجّال (۳) کے سوا تیس دجّال اور ہوں گے ہر ایک ان میں سے نبوت کا دعویٰ کریگا باوجودیکہ حضور پُرنور سیِّد الانبیاء صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہٖ وسلم پر نبوت ختم ہو چکی۔ ان میں سے بعضے دجّال تو گزر چکے جیسے مسیلمہ کذّاب، اسود عنسی، مرزا علی محمد باب، مرزا علی حسین بہاء اللہ، مرزا غلام احمد قادیانی (۴)بعضے اور باقی ہیں وہ بھی ضرور ہوں گے۔
 ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

 (۱) جان کنی کی تکالیف (۲) دم ٹوٹنا (۳) دجّال کا لغوی معنی جھوٹا ،سچائی کو چھپانے والا۔ روایت کے مطابق ایک جھوٹا شخص جو اخیر زمانہ میں پیدا ہوگا مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق حضرت عیسٰی علیہ السلام اسے قتل کریں گے۔ (۴) ان سب کے بارے میں تفصیل اسی کتاب کے آخری صفحات پر ملاحظہ فرمائیں ۔
Flag Counter