کتابُ العقائد |
حضرت موسٰی علیہ السَّلام، حضرت ہارون علیہ السَّلام، حضرت شعیب علیہ السَّلام، حضرت لوط علیہ السَّلام، حضرت ہود علیہ السَّلام،حضرت داؤد علیہ السَّلام، حضرت سلیمان علیہ السَّلام، حضرت ایوب علیہ السَّلام، حضرت زکریا علیہ السَّلام، حضرت یحییٰ علیہ السَّلام، حضرت عیسیٰ علیہ السَّلام، حضرت الیاس علیہ السَّلام، حضرت الیسع علیہ السَّلام، حضرت یونس علیہ السَّلام، حضرت ادریس علیہ السَّلام، حضرت ذو الکفل علیہ السَّلام، حضرت صالح علیہ السَّلام، حضور سید المرسلین مُحَمد رَّسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہٖ وسلم۔
انبیاء علیہم السلام کے رتبے
انبیاء علیہم السلام کے مراتب (۱) میں فرق ہے ۔ بعضوں کے رتبے بعضوں سے اعلیٰ ہیں۔ سب سے بڑا رُتبہ ہمارے آقا ومولیٰ سیّد الانبیاء (۲) محمد مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم کا ہے۔ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم خاتِم النبیّین ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے نبوت کا سلسلہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم پر ختم فرمادیا۔ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم کے بعد کسی کو نبوت نہیں مل سکتی۔ جو شخص حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم کے بعد کسی کو نبوت ملنا جائز سمجھے وہ کافر ہوجاتا ہے ۔تمام انبیا ء علیہم السلام کو جو کمالات جدا جدا عنایت ہوئے وہ سب ا للہ تعالیٰ نے حضور صلی ا للہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم کی ذات عالی میں جمع فرمادئيے اور حضور صلی ا للہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم کے خاص کمالات بہت زائد ہیں۔ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم ا للہ تعالیٰ کے محبوب ہیں ۔ خدا کی راہ انبیاء علیہم السلام ہی کے ذریعے ملتی ہے اور انسان کی نجات کا دارو مدار انہیں کی فرمانبرداری پر ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (۱) مرتبے ، درجے (۲) نبیوں کے سردار