نماز میں منہ صاف رکھنے کی تاکید: میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! نَماز کے دوران منہ میں کھجور کی مٹھاس دانتوں میں دیگر غذاؤں کے ریشے نہیں ہونے چائیں چُنانچِہ فیضانِ سنّت جلد اول 1027تا 1028پر ہے: بہتر یہ ہے کہ ایک آدھ کھجور سے اِفطار کر کے فوراً اچّھی طرح مُنہ صاف کر لے اور نَمازِ باجماعت میں شریک ہوجائے۔ آ ج کل مسجِد میں لوگ پھل پکوڑے وغیرہ کھانے کے بعد مُنہ کو اچّھی طرح صاف نہیں کرتے فوراًجماعت میں شریک ہو جاتے ہیں حالانکہ غِذا کا معمولی ذرّہ یا ذائِقہ بھی مُنہ میں نہیں ہونا چاہے کہ ایک فرمانِ مصطَفٰے صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم یہ بھی ہے: کِراماً کاتِبِین( یعنی اعمال لکھنے والے دونوں بُزُرگ فِرِشتوں) پر اس سے زیادہ کوئی بات شدید نہیں کہ وہ جس شخص پر مقرَّر ہیں اُسے اِس حال میں نَماز پڑھتا دیکھیں کہ اسکے دانتوں کے درمِیان کوئی چیز ہو۔'