حیدر آباد(پاکستان) کے ایک اسلامی بھائی کے بیان کا لُبِّ لُباب ہے کہ ایک اسلامی بھائی جو عُموماً کباب ،سموسوں ،پکوڑوں وغیرہ کے ذریعے بھرپور افطاری کے بعد مسجد میں عین جماعت قائم ہونے کے وقت پہنچا کرتے تھے ۔ رمضان المبارک ۱۴۲۹ھ (2008)میں ایک دن دیکھا تو وہ اذان کے فوراً بعد مسجد میں پہنچ چکے تھے ۔ جب اُن سے گفتگو ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ میں نے مَدَنی چینل پر امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کامَدَنی مذاکرہ دیکھا جس میں آپ نے بتایاکہ بے شک کھجور سے روزہ افطار کرنا سنّت ہے ،دیگر چیزیں بھی کھائی جاسکتی ہیں مگر نماز سے پہلے اچھی طرح منہ صاف کرلینا چاہیے ،جماعت بھی نہیں جانی چاہے تو جو لوگ منہ صاف نہیں کر پاتے بے شک وہ پانی سے افطار کر لیں کہ پانی سے افطار کرنا بھی سنّت ہے اور اِس طرح نَماز ِ جماعت کی بآسانی سعادت مل سکتی