Brailvi Books

کرسچین کا قبولِ اسلام
10 - 33
 حدیث۴۰۶۱)
 میرے آقا اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں: مُتَعَدَّد احادیث میں ارشاد ہوا ہے کہ جب بندہ نَماز کو کھڑا ہوتا ہے فِرِشتہ اس کے منہ پر اپنا منہ رکھتا ہے یہ جو پڑھتا ہے اِس کے منہ سے نکل کر فِرِشتے کے منہ میں جاتا ہے اُس وَقت اگر کھانے کی کوئی شے اُس کے دانتوں میں ہوتی ہے ملائکہ کو اُس سے ایسی سَخت اِیذ ا ہوتی ہے کہ اور شے سے نہیں ہوتی ۔

     حُضُورِ اکرم ،نُورِ مُجَسَّم ،شاہِ بنی آدم ،رسولِ مُحتَشَم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا، جب تم میں سے کوئی رات کو نَماز کیلئے کھڑا ہو تو چاہے ،کہ مِسواک کرلے کیونکہ جب وہ اپنی نَماز میں قرا ء ت(قِرَا۔ءَ ت) کرتا ہے تو فِرِشتہ اپنا منہ اِس کے منہ پر رکھ لیتا ہے اور جو چیز اِس کے منہ سے نکلتی ہے وہ فرشتہ کے منہ میں داخِل ہوجاتی ہے ۔
 (کنزُ العُمّال ج ۹ ص ۳۱۹ )
 اور طَبرانی نے کَبِیر میں حضرتِ سیِّدُناابو ایُّوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ہے کہ دونوں فِرِشتوں پر اس سے زِیادہ کوئی چیزگِراں نہیں کہ وُہ اپنے ساتھی کو نَماز پڑھتا دیکھیں اور اس کے دانتوں میں کھانے کے رَیزے پھنسے ہوں۔
( فتاویٰ رضویہ ج اوّل ص ۶۲۴تا ۶۲۵ )
 مسجدمیں افطار کرنے والوں کو اکثر مُنہ کی صفائی دشوار ہوتی ہے کہ اچّھی طرح
Flag Counter