باب المدینہ (کراچی) کے ایک اسلامی بھائی کے بیان کا لُبِّ لُباب ہے کہ ہمارے علاقے کی مسجد کے متولی صاحِب دن اور رات کی پرواہ کئے بِغیر اسپیکر پربُلند آوازسے تلاوت ونعت وغیرہ کا سلسلہ رکھا کرتے تھے ۔انہیں کافی سمجھایا گیا مگر وہ نہ مانے ۔ پھر جب انہوں نے مَدَنی چینل پر امیراہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کی زَبانی اس بارے میں حقوقُ العباد کے حوالے سے بیان سُنا کہ اس طرح رات کو دیر سے اسپیکر کھول کر بلند آواز سے نعت شریف وغیرہ پڑھنے سے گھروں میں موجود عمر رسیدہ بُزُرگوں،صبح جلدی کام دھندے پر جانے والے لوگوں ،مریضوں اور شیر خوار بچّوں کو سخت تکلیف کا سامنا ہو سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے ہم حق العبد تلف کرنے کے وبال میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔'' تو وہ مان گئے اور محتاط رہنے لگے ۔