خود کُشی کا علاج |
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! خودکُشی کا معنیٰ ہے ، ''خو د کو ہلاک کرنا ۔'' خود کُشی گناہِ کبیرہ حرام اور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے ۔ پارہ 5 سورۃُالنّساء ، آیت نمبر29اور30میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
یٰاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَاۡكُلُوۡۤا اَمْوَالَكُمْ بَیۡنَكُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّاۤ اَنۡ تَكُوۡنَ تِجَارَۃً عَنۡ تَرَاضٍ مِّنۡكُمْ ۟ وَلَا تَقْتُلُوۡۤا اَنۡفُسَكُمْ ؕ اِنَّ اللہَ کَانَ بِكُمْ رَحِیۡمًا ﴿۲۹﴾
ترجَمَۂ کنزالایمان: اے ایمان والو! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق نہ کھاؤ، مگر یہ کہ کوئی سودا تمہاری باہمی رِضا مندی کا ہو۔ اور اپنی جانیں قتل نہ کرو بے شک اللہ (عَزَّوَجَلَّ)تم پر مہربان ہے۔
وَمَنۡ یَّفْعَلْ ذٰلِکَ عُدْوَانًا وَّظُلْمًا فَسَوْفَ نُصْلِیۡہِ نَارًا ؕ وَکَانَ ذٰلِکَ عَلَی اللہِ یَسِیۡرًا ﴿۳۰﴾
اور جو ظلم و زیادَتی سے ایسا کریگا تو عنقریب ہم اسے آگ میں داخِل کریں گے اور یہ اللہ(عَزَّوَجَلَّ )کو آسان ہے ۔