میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!مسلمانوں کو مرنے کے بعد اچّھائی کے ساتھ یاد کرنے کا حدیثِ پاک میں حُکم ہے لھٰذا میں نے خبروں سے نام نکالدیئے ہیں کیوں کہ شَناخت کے ساتھ مسلمان کی خود کُشی کا بِلا ضَرورتِ شَرعی تذکِرہ اُس کی آبرو ریزی ہے جو کہ گناہ ہے ۔ ایک اَن پڑھ آدَمی بھی اِس بات کو سمجھ سکتا ہے کہ نام و شناخت کے ساتھ خودکُشی کی خبر مُشْتَہَر کرنے سے میِّت کی آبروریزی کے ساتھ ساتھ اُس کے اَہلِ خاندان کی بھی سخت بدنامی اور دل آزاری ہوتی ہے۔ کاش! ہمارے اخبارات والے مسلمان بھائی اِس گناہِ عظیم سے تائِب ہو کر آئندہ باز رَہنے کی ترکیب بنا لیں۔ کبھی آپ کے عَلاقے یا خاندان میں بھی معاذَاللہ عَزَّوَجَلَّ کوئی خود کُشی کر بیٹھے توبِلا اجازتِ شَرعی کسی کو مت بتایا کریں، اگر کبھی یہ گناہ کر بیٹھے ہیں توتوبہ کے شَرعی تقاضے پورے کر لیجئے۔ ہاں شَناخت بتائے بِغیر خودکُشی کرنے والے کااِس طرح تذکِرہ کرنا جائز ہے کہ مخاطَب پہچان نہ سکے۔