تَبَاکٰی زَیْدٌ زید نے بناوٹی رونا رویا بُکَاءٌ رونا
(۱۹)۔۔۔۔۔۔تَصَرُّف: فاعل کا ماخذ میں کوشش اورجَدو جَہد کرنا۔جیسے: اِکْتَسَبَ یُوْسُفُ: (یوسف نے کمائی میں محنت وکوشش کی)۔
(۲۰)۔۔۔۔۔۔ تَخْیِیْر: فاعل کا اپنے لئے ماخذ کو اختیار کرنا۔جیسے: اِطَّبَخَ تِلْمِیْذٌ: (شاگرد نے اپنے لیے پکایا)۔اس مثال میں فاعل نے ماخذ طَبْخ( پکانے کا کام) اپنے لئے اختیارکیاہے ،اسے تخییر کہاجاتاہے۔
(۲۱)۔۔۔۔۔۔ تَدْرِیْج: فاعل کا کسی کام کو آہستہ آہستہ کرنا۔ جیسے: ضَمَسَ زَیْدٌ:( زید نے آہستہ آہستہ چبایا)۔
اس مثال میں فاعل(زید)نے چبانے والا فعل آہستہ آہستہ کیا۔
(۲۲)۔۔۔۔۔۔تَخْلِیْط: فاعل کا مفعول کو مأخذسے لیپنا۔جیسے:
مثال معنی مأخذ مدلول مأخذ
سَیَّعَ زَیْدٌ الْحَائِطَ زید نے دیوار کو گارے سے لیپا سِیَاعٌ گارا
(۲۳)۔۔۔۔۔۔تَأَذِّی:فاعل کا مأخذ سے تکلیف اٹھانا۔جیسے: غَرَفَ الإِبِلُ، (اونٹ نے غَرف کھانے سے تکلیف اٹھائی )
نوٹ:
غرف ایک کانٹے دار جھا ڑی کا نام ہے۔
(۲۴)۔۔۔۔۔۔تَعَمُّلْ :فاعل کامأخذ کو کام میں لانا۔جیسے:
مثال معنی مأخذ مدلولِ مأخذ
رَسَنَ الدَّابَۃَ اس نے جانور کے سرپرلگام باندھی رَسَنٌ لگام