Brailvi Books

خاصیات ابواب الصرف
20 - 136
بَکْراً فَاضِلاً
 (میں نے زید کو بکر کے فاضل ہونےکی خبر دی)۔

(۱۴)۔۔۔۔۔۔ تَصْیِیْر: فاعل کا مفعول کو صاحب ِمأخذ بنانا۔جیسے:

مثال			معنی			مأخذ			مدلولِ مأخذ

عَافَاکَ اللہُ 	 اللہ تجھے عافیت دے 		عَافِیَۃٌ			عافیت /آرام

(۱۵)۔۔۔۔۔۔تَجَنُّبْ: فاعل کا مأخذ سے بچنا۔جیسے:

مثال			معنی			مأخذ			مدلولِ مأخذ

تَحَوَّبَ زَیْدٌ 	زید گناہ سے بچ گیا			حُوْبٌ			گناہ

(۱۶)۔۔۔۔۔۔تَکَلُّفْ:( رغبت اور پسندیدگی سے )فاعل کا مأخذ میں موجود صفت کو اپنے اندر بتکلف ظاہر کرنا۔جیسے:

مثال			معنی		         	 مأخذ		مدلول مأخذ

تَشَجَّعَ زَیْدٌ   زید بتکلف بہادر بنایا اس نے بتکلف بہادری ظاہر کی                  شُجَاعَۃٌ 		                بہادری

(۱۷)۔۔۔۔۔۔تَشارُکْ: دو شخصوں کا باہم مل کر کسی کام کو اس طرح انجام دینا کہ ان میں سے ہر ایک فاعل بھی ہو اور مفعول بھی۔جیسے: تَقَاتَلَ زَیْدٌ وَعَمْرٌو:( زید اورعمرو نے باہم قتال کیا)۔

(۱۸)۔۔۔۔۔۔تَخْیِیْل: تخییل کالغوی معنی ہے خیال دلا نا اور اصطلاح میں ناپسندیدگی کے باوجود فاعل کا اپنے اندر مأخذ کا حصول ظاہر کرنا ہے جو حقیقۃً حاصل نہ ہو۔جیسے:

مثال			معنی			مأخذ			مدلولِ مأخذ
Flag Counter