Brailvi Books

خاصیات ابواب الصرف
19 - 136
 (۱۰)۔۔۔۔۔۔تَطْلِیَہ: فاعل کا کسی شیء پر مأخذ مَلنا۔جیسے:
مثال				معنی		مأخذ		مدلول مأخذ

تَغَمَّرَ بِلَالٌ زَیْدًا   بلال نے زیدکے جسم پر زعفران ملا   غُمْرٌ	              زعفران

(۱۱)۔۔۔۔۔۔تَعْرِیْض:اس کالغوی معنی ہے پیش کرنااوراصطلاحی طور پر فاعل کا مفعول کو مأخذ کی جگہ لے جاناتعریض کہلاتاہے۔جیسے:

مثال			معنی			 مأخذ		مدلول مأخذ	

اَبَاعَ بَکْرٌ بَقَرَۃً  بکر گائے کو بیع کی جگہ( منڈی) لے گیا  بَیْعٌ 		   بیچنا

(۱۲)۔۔۔۔۔۔ تحویل: فاعل کا مفعول کو عین مأخذ یا مثل مأخذ بنادینا۔

    عینِ مأخَذ بنانے کی مثال:

مثال			معنی			مأخذ		مدلول مأخذ

نَصَّرَزَیْدٌ بَکْراً	 زیدنے بکر کو نصرانی بنادیا	     نَصْرَانِيٌّ	             نصرانی ہونا

    مثلِ مأخَذ بنانے کی مثال:

مثال			معنی			مأخذ		مدلول مأخذ

خَیَّمَ زَیْدٌالرِّدَآءَ	 زیدنے چادر کو خیمہ کی مثل بنادیا	خَیْمَۃٌ	           خیمہ

(۱۳)۔۔۔۔۔۔ تَعْدِیَہ: تعدیہ کا لغوی معنی تجاوز کرناہے۔تعدیہ کی تین صورتیں ہیں:

۱-لازم باب کو متعدی کرنا۔ جیسے خَرَجَ سے أَخْرَجَ۔

۲-متعدی بیک مفعول کو متعدی بدو مفعول کرنا۔حَفَرَ(گڑھا کھودنا) سے أَحْفَرْتُ زَیْداً بِئْراً(میں نے زید سے گڑھا کھودوایا)۔(فصولِ اکبری)

۳-متعدی بدو مفعول کو متعدی بسہ مفعول کرنا۔عَلِمَ(جاننا)سے
أَعْلَمْتُ زَیْداً
Flag Counter