Brailvi Books

خاصیات ابواب الصرف
18 - 136
انہیں روٹی کھلائی۔ یہاں ماخذلفظ خُبْزٌ ہے ۔

(۷)۔۔۔۔۔۔ اِلْباسِ ماخَذ: کسی کو ماخذ پہنانا۔ جیسے:
جَلَّلْتُ الدَّابَّۃَ:
میں نے جانور کوجُلّ ( یعنی جھول) پہنائی ، یہاں جَلَّلْتُ کا ماخذ جُلٌّ ہے ۔

(۸)۔۔۔۔۔۔اِتِّخَاذ:ـ اس کی چند صورتیں بنتی ہیں:(الف) ماخذ کو اختیار کرنا، پکڑ نا یا لینا۔جیسے:
تَحَرَّزَ مِنْہُ:
اس نے اس سے پناہ لی تَحَرَّزَ کا ماخذ حِرْزٌبمعنی پناہ گاہ ہے، اسی طرح: تَجَنَّبَ: اس نے کنارہ پکڑا۔ اس مثال میں ماخذ جَنْبٌ بمعنی کنارہ ہے۔(ب) ماخذ میں لینا۔ جیسے:
تَاَبَّطَ الحَجَرَ:
اس نے پتھر کو بغل میں لیا۔ اس مثال میں تَأَبَّطَ کا ماخذ إِبْطٌ بمعنی بغل ہے۔(ج)کسی چیز کو ماخذ بنانا۔ جیسے:
تَوَسَّدَ الْحَجَرَ
اس نے پتھر کو وِسَادَۃ (تکیہ ) بنایا۔یہاں وِسَادَۃ ماخذہے اور اسی سے ہے فرمانِ اقدس علیہ الصلاۃ والسلام :
'' لا تَوَسَّدُوْا القُرآنَ'' :
قرآن کو تکیہ نہ بناؤ۔ (الحدیث) اسی طرح تَبَنَّی:اس نے بیٹابنایا۔ماخذبُنُوَّۃٌہے۔ (د) ماخذ کو بنانا: جیسے:
تَخَبَّیْتُ کِسَائِيْ:
میں نے اپنی چادرکوخیمہ بنایا۔

(۹)۔۔۔۔۔۔ بُلُوْغ:ـ کسی چیز کا ماخذ میں پہنچنا یا داخل ہونا ،یا کسی چیز کا ماخذ کے مرتبہ کو پہنچنا ۔اس اعتبارسے بلوغ کی تین صورتیں بنتی ہیں: 

(الف) بلوغِ زمانی، جیسے: أَصْبَحَ زَیْدٌ: زید صبح کے وقت پہنچا۔یہاں ماخذ صُبْحٌ ہے۔

(ب) بلوغِ مکانی ،جیسے: أَعْرَقَ زیدٌ : زید عراق پہنچا۔یہاں مأخذ عِرَاق ہے۔

(ج) بلوغِ عددی،جیسے:
أَعْشَرَتِ الدَّرَاہِمُ:
دراہم دس تک پہنچ گئے (دس ہو گئے)یہاں أَعْشَرَتْ کا ماخذ عَشَرَۃٌ ہے۔
Flag Counter