Brailvi Books

خاصیات ابواب الصرف
17 - 136
حَمِدْتُ اﷲَ،
میں نے اللہ کی حمد کی ،لیکن بابِ إِفْعَال پرلانے سے لازم ہوگیااور یہ اس کاخاصہ ہے۔

(۴)۔۔۔۔۔۔ابتداء: ابتداء کی دو قسمیں ہیں:(الف) کسی معنی کے لئے ایسے مزید فیہ کا آنا جس کا مجرد اصلاً (بالکل) نہ ہو۔ جیسے لَقَّبَ ( لقب دینا) اور أَرْقَلَ (تیز چلنا) کہ یہ ایسے مزید فیہ ہیں جن کا مجر د سِرے سے نہیں ہے۔ (ب) کسی معنی کیلئے ایسے مزید فیہ کا آنا جس کا مجرد موجود توہو مگر مجرداور مزید فیہ کے معانی میں کھلا تفاوت (فرق)پایاجاتاہو ۔ جیسے :أَشْفَقَ(وہ ڈرا) مجرد میں یہ مادہ مہربانی وشفقت کے معنی میں آتا ہے۔ ڈرنے کے معنی میں استعمال نہیں ہوتا۔ اسی طرح: أَقْسَمَ (اس نے قسم کھائی) ،جبکہ مجرد میں قَسَمَ کا معنی ہے تقسیم کرنا۔

(۵)۔۔۔۔۔۔ اِعْطائے ماخَذ: فاعل کا کسی کو ماخذ دینا۔ یہ دو قسم پر ہے۔

(1)وہ دی جانے والی چیز امرِحسی ہو،اورپھرماخذ دینے کی بھی دو قسمیں ہیں: ۱-نفسِ ماخذ کا دینا۔ جیسے:
أَعْظَمْتُ الْکَلْبَ
(میں نے کتے کو ہڈی دی)،
أَعْظَمْتُ
کا ماخذ
عَظْمٌ بمعنٰی ہڈی ہے۔

۲-محلِ ماخذ کا دینا۔ جیسے: اَشْوَیْتُہ،: میں نے اس کو گوشت بھوننے کے لیے دیا۔قاموس میں ہے: أَشْوَاہُم لَحْماً یَشْوُوْنَ مِنْہ،: اس نے گوشت دیاکہ وہ اس کو بھونیں۔

(2) وہ عقلی اور غیر محسوس ہو۔ جیسے:أَقْطَعْتُہ قُضْبَاناً: میں نے اسے کاٹنے کے لیے شاخیں دیں، یعنی کاٹنے کی اجازت دی(اجازت دیناعقلی وغیر محسوس شے ہے)۔

(۶)۔۔۔۔۔۔ اِطعامِ ماخَذ: کسی کو ماخذ کھلانا۔ جیسے: خَبَزتُہُم: میں نے
Flag Counter