آہ ! اِس طرح تو. T.V اورV.C.R. اور INTERNETپر فلمیں اور ڈِرامے دیکھنے کے سبب روزانہ نہ جانے کتنی عزّتیں پامال ہوتی ہوں گی۔ نہ جانے کتنے ہی نوجوان لڑکے اور لڑکیاں دنیا میں ہی برباد ہوجاتے ہوں گے۔ (T.v.کی تباہ کاریاں، ص ۲۴)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اس عبرت ناک حکایت سے معاشرے کی بدحالی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔ واقعی فی زمانہ حالات بڑی تیزی کے ساتھ تنزلی کی طرف بڑھتے ہی چلے جا رہے ہیں ۔ ایک طرف بے عملی کا سیلاب اپنی تباہی مچا رہا ہے تو دوسری طرف بد عقیدگی کے خوفناک طوفان کی ہولناکیاں بربادی کے بھیانک مناظر پیش کررہی ہیں۔ جدت پسندی کی رنگینیاں اور فریب کاریاں مسلم معاشرے کو ٹی.وی ،ڈش انٹینا ،کیبل نیٹ ورک ،انٹر نیٹ کے ذریعے گھیرے ہوئے ہیں ۔تفریح اور معلوماتِ عامہ میں اضافے کے نام پر یہ آلات غلط استعمال کے باعث بے حیائی کو جس تیزی سے فروغ دے رہے ہیں ،یہ کسی پر پوشیدہ نہیں ۔
T.V.پر آنے والے فحاشی وعریانی پر مشتمل پروگرامز کے ذریعے معاشرے کے اخلاقیات تباہ وبرباد ہوتے دیکھ کر امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ نے اس بے حیائی کے سیلاب کے آگے بند باندھنے کی بھر پور سعی فرمائی ۔ اس سلسلے میں باب الاسلام سندھ سطح پر ہونے والے سنّتوں بھرے اجتماع میں آپ دامت برکاتہم العالیہ نے T.V.کی تباکاریوں پر ایمان افروز بیان فرمایا جو ایک نجی T.V.چینل کے ذریعے دنیا کے 100سے زائد ممالک میں (بغیرچہرہ کے صرف آواز کے ذریعے )سُنا گیا ۔اس پُرتاثیر بیان کو سننے کے بعد سینکڑوں گھروں سے T.V.نکال دیا گیا ۔علاوہ ازیں