المبارک کے آخری عشرے کی آمدآمد تھی۔ ایسے میں سبز سبز عماموں کا تاج سجانے والے کچھ اسلامی بھائیوں نے مجھ پر انفرادی کوشش کی اور مجھے دعوتِ اسلامی کے اجتماعی اعتکاف میں شرکت کی دعوت پیش کی ۔ ان کے خُلوص کو دیکھتے ہوئے میں نے حامی بھر لی اور اعتکاف میں بیٹھنے کے لئے گلزارِ طیبہ (سرگودھا ) حاضر ہوگیا ۔ دورانِ اعتکاف میں کج بحثی کے ذریعے معتکفین کو پریشان کرتا رہا ۔ رمضان المبارک جب ایک دو دن کا مہمان رہ گیا اسلامی بھائیوں نے مجھے حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطاؔر قادری دامت برکاتہم العالیہ کی اَلوداعِ رمضان اور بینَ الاقوامی اجتماع والیV.C.D. دکھائی۔ جب میں نے اَلوداعِ رمضان کے رقّت انگیز مناظر دیکھے تو میرے دل کی دنیا بدل گئی اور میں نے سچے دل سے تمام گناہوں اور بُرے عقائد سے توبہ کی اور امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کے دامن سے وابَستہ ہوکر عطّاری بھی بن گیا۔