مرد و عورت کے مُعامَلات سمجھنے لگے تو) اس سے بھی پردہ ہے البتّہ دودھ کے رشتوں میں پردہ نہیں مَثَلاً رَضاعی ماں بیٹے اور رَضاعی بھائی بہن میں پردہ نہیں۔ لہٰذا لے پالک بچّے یا بچّی کوہجری سن کے مطابق دو سال کی عمر کے اندر اندر عورت اپنا یا اپنی سگی بہن یاسگی بیٹی یا سگی بھانجی کا کم از کم ایک بار دودھ اس طرح پلا دے کہ اس بچّے یا بچّی کے حَلْق سے نیچے اُتر جائے۔ اس طرح اب جن جن سے دودھ کا رِشتہ قائم ہوا اُن سے پردہ واجِب نہ رہا۔اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:اور بحالتِ جوانی یا احتمالِ فتنہ پردہ کرنا ہی مناسب ہے کیونکہ عوام کے خیال میں اس (دودھ کے رشتے) کی ہیبت بہت کم ہوتی ہے