کربلا کا خونی منظر |
کوہاتھ یا اُنگلی کی نوک یا بدن کا کوئی حصّہ لگانا حرام ہے۔ نیز کسی پرچے پر اگرصرف آیتِ قراٰنی لکھی ہو دیگر کوئی عبارت نہ لکھی ہو تو اُس کاغذ کے آگے پیچھے کسی بھی حصّے کونے کنارے کوچُھونے کی اجازت نہیں۔ (2)قرآنِ پاک یا قرآ نی آیت کا پَڑھنا اور چُھونا دونوں حرام ہے۔قراٰنِ پاک کاترجَمہ فارسی یااُردُویاکسی دوسری زَبان میں ہواُس کوبھی پڑھنے یاچُھونے میں قرانِ پاک ہی کاساحُکْم ہے۔
( بہارِ شريعت حصّہ ۲ص۴۹،۱۰۱ )
(3)اگر قرانِ عظیم جُزدان میں ہو توجُزدان پر ہاتھ لگانے میں حَرَج نہیں ، يوہيں رومال وغیرہ کسی ایسے کپڑے سے پکڑنا جو نہ اپنا تابع ہو نہ قرآنِ مجید کا تو جائز ہے، کُرتے کی آستین، دُوپٹے کی آنچل سے یہاں تک کہ چادر کا ایک کونا اس کے مونڈھے (کندھے)پر ہے دوسرے کونے سے چھُونا حرام ہے کہ یہ سب اس کے تابِع ہیں جیسے چُولی قرآن مجید کے تابع تھی۔
(بہارشریعت حصہ۲ص۴۸)