جواب: غیرِ عالِم کے بیان کی آسان صُورت یہ ہے کہ عُلَمائے اہلِ سنّت کی کتابوں سے حسبِ ضَرورت فوٹو کاپیاں کروا کر اُن کے تَراشے اپنی ڈائری میں چَسپاں کر لے اور اس میں سے پڑھ کر سنائے ۔منہ زَبانی کچھ نہ کہے نیز اپنی رائے سے ہرگز کسی آیتِ کریمہ کی تفسیر یا حدیثِ پاک کی شَرح وغیرہ بیان نہ کرے ۔ کیوں کہ تفسیر بِالرّائے ۱؎؎ حرام ہے اور اپنی اٹکل کے مطابِق آیت سے استِدلال یعنی دلیل پکڑنا اور حدیثِ مبارَک کی شرح کرنا اگر چِہ دُرُست ہو تب بھی شرعاً اِس کی اجازت نہیں۔فرمانِ مصطَفٰے صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم: جس نے