سرکارِ مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمايا:'' اللہ تعالیٰ اسکو ترو تازہ رکھے جو ميری حديث کو سنے ، ياد رکھے اور دوسروں تک پہنچائے ۔ ''
(سُنَنُ التِّرْمِذِیّ ج۴ ص۲۹۸حدیث ۲۶۶۵ دارُالفکر بيروت)
حضرتِ سیِّدُنااِدريس عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے نام ِمبارَک کی ايك حِکمت يہ بھی ہے کہ کُتُب الہٰیہ کی کثرتِ درس و تدریس کے باعث آپ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کا نام اِدريس ہوا۔
( تفسيرکبیر ج ۷ ص ۵۵۰ ، داراحیاء التراث العربی بیروت، تفسير الحسنات ج۴ص۱۴۸ ضیاء القرآن پبلی کیشنز مرکز الاولیاء لاہور)