(2) '' تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو خود قرآن سیکھے اور دوسروں کو سکھائے ۔''(صحیح البخاری، کتاب فضائل القرآن ، رقم ۵۰۲۷، ج۳، ص۴۱۰)
(3) ''بیشک اﷲعزو جل اور اس کے فرشتے لوگوں کو خیر کی تعلیم دینے والے پر رحمت بھیجتے ہیں حتی کہ چیونٹیاں اپنے بلوں میں اور مچھلیاں سمندر میں اس کے لئے دعا کرتی ہيں۔''(المعجم الکبیر، رقم۷۹۱۲،ج۸،ص۲۳۴)
(4) ''کیامیں تمہیں سب سے زیادہ جودوکرم والے کے بارے میں آگاہ نہ کردوں ؟ اﷲتعالی سب سے زیادہ کریم ہے اور میں اولاد آدم میں سب سے بڑا سخی ہوں اورمیرے بعدوہ شخص ہے جس کو علم عطا کیا گیا ہو اور اس نے اپنے علم کو پھیلایا قیامت کے دن اس کو ایک امت کے طور پر اٹھایا جائے گا اور وہ شخص جس نے اﷲتعالی کی راہ میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ہو حتی کہ اسے قتل کردیا جائے ۔''
(مسند ابی یعلی، مسند انس بن مالک، رقم۲۷۸۲،ج۳،ص۶۱)
(5) ''علم کو پھیلانے سے افضل ترین صدقہ کسی نے نہیں کیا۔''
(المعجم الکبیر، رقم۶۹۶۴،ج۷،ص۲۳۱)
(6) ''آدمی کا علم حاصل کرنااس پر عمل کرنا اور دوسروں کو سکھانا بھی صدقہ ہے۔''(کنزالعمال، کتاب العلم ، الباب الاول ، رقم۲۸۸۱۰،ج۱۰،ص۶۸)
(7) ''حسد(یعنی رشک جائز) نہیں مگر دو آدمیوں سے، پہلا:وہ شخص جسے اللہ عزوجل نے مال عطا فرمایا اور اسے حق کے معاملہ میں خرچ کرنے پر مقرر کردیا اوردوسرا:وہ شخص جسے اللہ تعالی نے علم وحکمت عطا فرمائی اور وہ اس کے مطابق فیصلہ کرے اور اسے دوسروں کو سکھائے۔ ''(صحیح البخاری ، کتاب العلم، باب الاغتباط فی العلم ،رقم ، ۷۳ج ۱ ص ۴۳)