ایک بارسگِ مدینہ عُفِی عنہ (راقم الحروف) کے سنّتوں بھرے بیان میں مذکورہ واقِعہ سن کر(بابُ المدینہ کراچی) کے ایک نوجوان نے خوفِ خدا عَزَّوَجَلَّ کے سبب داڑھی سجالی، مگر گھر والے مانِع ہوئے اور شادی کے لالچ میں آکر اس نے بھی داڑھی مُنڈوا دی۔ مگر کالے بچھوؤں والا واقِعہ اُس کے ذِہن سے نہیں ہٹتا تھا۔ جب شیو کروانے کے بعد وہ غسل خانے میں داخِل ہوا تو یہ دیکھ کر خوف سے اس کی گھگھی بندھ گئی کہ وہاں ایک خوفناک کالا کیڑارینگ رہا تھا۔ یہ دیکھ کر اس نے اُسی وَقت داڑھی مُنڈوانے سے توبہ کی اور اَلْحَمْدُ لِلّٰه عزَّوَجَلَّ دوبارہ داڑھی بڑھانا شروع کردی۔