کالے بِچّھو |
حضور صلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلّم ! ہماری بے تابی کا عالم تو یہ تھا کہ بے قرار ہوکر عرض گزار ہوا کرتے تھے۔ ؎
غلامِ مصطفےٰ بن کر میں بک جاؤں مدینے میں غلامِ مصطفےٰ بن کر میں بک جاؤں مدینے میں
پیارے آقا صلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلّم !جب مَحَبَّت کچھ زیادہ ہی جوش مارتی تھی تو یہ تک کہہ دیتے تھے۔ ؎
جان بھی میں تو دے دوں خدا کی قسم! کوئی مانگے اگر مصطَفٰے کے لئے!
یہ سب کچھ سن کر (اللہ عَزَّوَجَلَّ نہ کرے) آقا صلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلّم بالفرض یہ ارشاد فرمائیں:''اے میرے غلامو! اگر واقعی تم مجھے ماں، باپ اور مال و اولاد سب سے عزیز تر سمجھے تھے اور صرف میری ہی خاطر دنیا میں زندہ تھے۔ نیز میرے نام پربِکنے بلکہ جان تک دینے کے لئے تیاّر تھے تو پھر آخِر کیا وجہ تھی کہ شکل و
محمدنام پر سَودا سرِ بازار ہو جائے! محمدنام پر سَودا سرِ بازار ہو جائے!