کفن چوروں کے انکشافات |
کی سزا مل رہی ہے !میں مُردے کی پکار سن کر ٹھٹھک کر کھڑا ہوگیا اور تمام ہمّت اِکٹّھی کر کے قبر کے قریب گیا اورجب اندر جھانک کر دیکھا تو عذاب کے فِرشتے اُس کی گردن میں آگ کی زنجیریں باندھے بیٹھے تھے ۔ میں نے مُردے سے پوچھا: تُو کون ہے؟اُس نے جواب دیا: ''میں مسلمان ابنِ مسلمان ہوں مگر افسوس ! میں شرابی اورزانی تھا اوراسی بدمستی کی حالت میں مرا اورعذاب میں گرفتار ہو گیا ۔ اپنا بیان جاری رکھتے ہوئے اس کفن چورنے مزید بتایا:
کالا مردہ
ایک اور موقع پر جب کفن چُرانے کی غرض سے میں نے قَبْر کھودی تو ایک کالا مُردہ زَبان نکالے کھڑا ہوگیا ! اس کے چاروں طرف آگ لپک رہی تھی ، فِرِشتے اس کے گلے میں زنجیریں باندھے کھڑے تھے ۔ اُس شخص نے مجھے دیکھتے ہی پکارا:''بھائی ! میں سخت پیاساہوں مجھے تھوڑا ساپانی پلادو ۔ '' فِرِشتوں نے مجھ سے کہا : خبردار!اس بے نَمازی کو پانی مت دینا۔ پھر میں نے