Brailvi Books

کفن چوروں کے انکشافات
15 - 31
عنہ مسجد میں داخِل ہوئے تو ایک شخص نے حضرتِ سیِّدُناعمر فاروقِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا: آپ کو خوشخبری ہو ، اللہ عزوجل نے آج مُنافِقین کو ذلیل ورُسوا کر دیا ہے۔ حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہمانے فرمایا کہ مسجِد سے ذلیل ہو کر نکالا جاناپہلا عذاب تھا اور اور دوسرا عذاب ، عذابِ قبر ہے۔
 (تفسیرطَبَری ،ج ۶ص ۴۵۷، دار الکتب العلمیۃ بیروت ،عمدۃ القاری ج۶ ص ۲۷۴ ،دار الفکر بیروت نزھۃ القاری ج۲ ص ۸۶۲)
عذابِ قبر کا حدیث سے ثُبُوت
    عذابِ قبر کے ثُبُوت میں بے شمار احادیثِ مبارَکہ وارِد ہیں ۔ ان میں سے صرف ایک حدیثِ پاک پیش خدمت ہے چُنانچِہ سرکارِنامدار، مدینے کے تاجدار،بِاِذنِ پرَوَردگار، دوعالَم کے مالِک ومُختار، شَہَنشاہِ اَبرار عزوجل و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں:عَذَابُ الْقَبْرِ حَقّ . یعنی قبر کاعذاب حق ہے۔
        (سننُ النَّسائی ص۲۲۵ حدیث۱۳۰۵ دار الکتب العلمیۃ بیروت)
Flag Counter