Brailvi Books

کفن چوروں کے انکشافات
12 - 31
مَابَیْنَ الْمَوْتِ اِلَی اْلبَعْثِ.
یعنی برزخ سے مراد موت سے لے کر قیامت کے دن دو بارہ اٹھائے جانے کی مُدَّت ہے۔
( تفسیرطَبَری ج۹ ص ۲۴۳ دارالکتب العلمیۃ بیروت)
عذابِ قَبر کا قرآن سے ثُبُوت
    عذابِ قبر قرآنِ پاک سے ثابِت ہے ۔چُنانچِہ پارہ 29 سورۂ نُوح آیت نمبر 25 میں حضرتِ سیِّدُنا نُوح عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کی نافرمان قوم کے طوفان میں غَرَق ہونے کے بعد عذابِ قبر میں مُبتَلا ہونے کا اس طرح بیان ہے :
مِمَّا خَطِیۡٓــٰٔتِھِمْ اُغْرِقُوۡا فَاُدْخِلُوۡا نَارًا ۬ۙ
(پ۲۹نوح آیت۲۵)
ترجَمۂ کنزالایمان: اپنی کیسی خطاؤں پر ڈَبوئے گئے پھر آگ میں داخِل کئے گئے ۔
اِس آیتِ مبارَکہ کہ اس حصے'' پھر آگ میں داخِل کئے گئے '' کی تفسیر میں لکھا ہے: اس آگ سے مراد برزخ کی آگ ہے مراد عذابِ قبر ہے یعنی ان
Flag Counter