رہی تو اس نے مجھے سو دینار بھجوا کر کہلا بھیجا کہ میں ان سو دیناروں کے ذریعہ اپنا کفن تجھ سے محفوظ کرنا چاہتاہوں ۔ میں نے حامی بھر لی ۔اِتِّفاقاًوہ تندُرُست ہوگیا مگر کچھ عرصے کے بعدپھر بیمارہوکر مرگیا ۔میں نے سوچا کہ وہ عطِیّہ توپہلے مرض کا تھا ۔ لہٰذا میں نے اس کی قَبْر کھودڈالی ۔ قَبْر میں عذاب کے آثار تھے اورقاضی (جج) قبر میں بیٹھاہوا تھا اوراس کے بال بِکھرے ہوئے تھے اورآنکھیں سُرخ ہورہی تھیں ۔اتنے میں میں نے اپنے گُھٹنوں میں درد محسوس کیااور ایک دم کسی نے میری آنکھوں میں اُنگلیاں گھونپ کر مجھے اندھا کردیا اور کہا: اے بندۂ خدا! اللہ عزوجل کے بھیدوں پرکیوں مُطَّلع ہوتاہے؟