فُلاں بن فُلاں کے لیے اِس کے دنیوی مکان کے عِوض(ع۔وَض) اللہ تعالیٰ سے ایک ایسے ہی شاندار محل دِلانے کا ضامن ہے اور اگر اِس محل میں مزید کچھ اور بھی ہو تو اللہ تعالیٰ کا فضل ہے۔ اِس ایک لاکھ دِرہم کے بدلے میں مَیں نے ایک جنّتی محل کا سودا فُلاں بن فُلاں کے لیے کر لیا ہے،جو اِس کے دُنیوی مکان سے زیادہ وسیع اور شاندار ہے اور وہ جنّتی محل قُربِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ کے سائے میں ہے ۔''
حضرتِ سَیِّدُنَامالِک بن دِینارعلیہ رَحمَۃُ اللہ الغفّارنے یہ تحریر لکھ کر بَیع نامہ نوجوان کے حوالے کر کے ایک لاکھ دِراہِم شام سے پہلے پہلے فُقراء و مساکین میں تقسیم فرما دئیے۔اِس عظیم عہد نامے کو لکھے ہوئے ابھی40روز بھی نہ گُزرے تھے کہ نَمازِ فجر کے بعد مسجِد سے نکلتے ہوئے حضرتِ سیِّدُنا مالِک بن دِینار علیہ رَحمَۃُ اللہ الغفّار کی نگاہ محرابِ مسجد پر پڑی،کیا دیکھتے ہیں کہ اُس نوجوان کے لئے لکھا ہوا وُہی کاغذ وہاں رکھا ہے اور اُس کی پُشت پر بِغیر سِیاہی(Ink) کے یہ تحریر چمک رہی تھی:''اللہُ عَزِیزٌحَکِیْم عَزَّوَجَلَّ کی جانب سے مالِک بن دِینار کے لئے پروانۂ بَراء َت ہے کہ تُم نے جِس محل کے لیے ہمارے