حضرت سَیِّدُنَا ابُو ہُرَیْرَہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ سرکارِ مدینہ ، سُلطانِ بَاقَرِیْنہ ،قرارِ قلب و سینہ ،فیض گنجینہ ،صاحبِ معطر پسینہ ،باعث ِ نُزُول ِ سکینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلمْ نے فرمایا :جوشَخْص اپنے مال میں دو جوڑے اللہ تعالیٰ کے راستے میں خرچ کرے ،اُسے جَنّت کے تمام دروازوں سے بُلایا جائیگا اور جَنّت کے آٹھ دروازے ہیں پس جو شخص نمازِی ہوگا اُس کو نماز کے دروازے سے بلایا جائیگا ،جو روزہ داروں میں سے ہوگا اُس کو روزے کے دروازے سے بلایا جائیگا ،جوصَدَقہ دینےوالوں میں سے ہوگا، اُس کوصَدَقہ کے دروازے سے آواز دی جائیگی اور جو اہلِ جِہاد سے ہو گا، اُسے جِہاد کے دروازے سے طَلَبْ کیاجائیگا ۔حضرت سیدُنَاابُوبَکْرصِدّیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ ہر شخص کو کسی نہ کسی دروازے سے بلایا جائیگا تو کیا کسی کو اِن تمام دروازوں سے بھی بُلایا جائیگا ؟نبی کریم،رء وف و