جنّت کی تیاری |
میں100درجے ہیں ہر دو درجوں میں آسمان و زمین جِتنا فاصِلہ ہے اورفِردَوس سب سے بلند دَرَجہ ہے۔ اُس سے جَنّت کے چار دریا بہہ رہے ہیں اور اُس کے اُوپر عَرْش ہے سَو جب تم اللہ عَزَّوَجَلَّ سے سُوال کروتو فردوس کا سُوال کرو۔(جامع الترمذی، کتاب صفۃ الجنۃ،باب ماجاء فی۔۔۔۔۔۔الٰخ،الحدیث۲۵۳۹،ج۴،ص۲۳۸)
میری سرکار کے قدموں میں ہی اِن شآء اللہ میرا فردوس میں عطارؔ ِٹھکانہ ہو گا(عزّوجلّ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلِہٖ وسلم)
(ارمغانِ مَدینہ،ازامیراہلسنت دامت برکاتہم العالیہ،ص۷۹)
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
جَنَّت کی دُعا
حضرت سَیِّدُنا اَنَسْ بن مَالِک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبیوں کے سُلطان،سرورِ ذیشان،سردارِ دو جہان صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ واللہ عَزَّوَجَلَّ نے ارشاد فرمایا :جس نے تین مرتبہ اللہ عَزَّوَجَلَّ سے جَنّت کا سُوال کیا تو جَنّت دُعا کرتی ہے کہ یااللہ عَزَّوَجَلَّ اِس کو جَنّت میں داخل کردے اور جس شخص نے تین مرتبہ دوزخ سے پناہ مانگی تو دوزخ دعاء کرتی ہے کہ یااللہ عَزَّوَجَلَّ اِس کو دوزخ سے پناہ میں رکھ۔
(جامع الترمذی، کتاب صفۃ الجنۃ،باب ماجاء فی۔۔۔۔۔۔الٰخ،الحدیث۲۵۸۱،ج۴،ص۲۵۷)