Brailvi Books

جَنَّت کا راستہ
19 - 51
مسجد ھَجْکَہ میں ہوا، اجتِماعی اِعْتِکاف کی بَرَکت سے میں نے سر پر سبز سبز عِمامہ شریف سجا لیا اور سنّت کے مُطابق سَفید لِباس پہننے کی نِیَّت بھی کر لی۔ میری زِنْدَگی میں آنے والے مَدَنی  اِنْقِلاب کو دیکھ کر شہر والے بڑے حیران تھے کہ کل تک تُوتکار کرنے والا آج ’’آپ، جناب‘‘ سے کیونکر گفتگو کرنے لگا! دُنیا کی مَوج مستی میں رہنے والا، سنّتوں  کا دِیوانہ کیسے بن گیا!بعضوں کو تو اس تبدیلی کا یقین ہی نہ آیا ،حتّٰی کہ میں نے اپنے کانوں سے ایک شخص کو کہتے سنا :’’یہ سب بَہْرُوپ ہے، اس میں بھی اس کی کوئی دُنیاوی غَرْض ہو گی، چند دن کی بات ہے پھر یہ اپنے پرانے کام دَھْندے پر آجائیگا۔‘‘ لیکن اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی رَحْمَت سے مجھے مَدَنی  ماحَول میں اِسْتِقامت مل گئی۔ مَدَنی  ماحَول سے وابستہ ہونے کی بَرَکت اس طرح بھی ظاہر ہوئی کہ میرے خِلاف کورٹ (Court) میں ایک مُقَدَّمَہ چل رہا تھا جسکی وجہ سے میں بَہُت پریشان رہتا تھا۔ جن حَضْرات نے مُقَدَّمَہ دائر کیا تھا جب اُنُہوں نے مجھ میں حیرت انگیز تبدیلی پائی تو ان کے دِل  بھی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نے نرم فرما دئیے اور انہوں نے مجھے مُعاف کر دیا۔ یوں مجھے مُقدمے سے خَلاصی مِلی اور میں خُوب ذَوق و شَوق سے مَدَنی  کاموں میں حصّہ لینے لگا۔ ایک عرصہ تک مَدَنی  کام کرنے کے بعد میرے