فرمائیں اور تشریف لا یا کریں، اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ ڈھیروں بھلائیاں حاصل ہوں گی۔ اِصْلاح ِاُمّت کے جَذبہ سے سرشار، خُوشْ گُفْتَار، عاشقِ سرکار کی یہ بات سن کر مجھے بَہُت احساس ہوا کہ افسوس! یہ گُزشتہ ایک سال سے مُسَلْسَل مجھے اجتِماع میں شِرکت کی دعوت دے رہے ہیں مگر میں ایسا ڈھیٹ ہوں کہ ٹَسْ سے مَسْ نہیں ہوتا اور کتنی بڑی بات ہے کہ یہ تقریباً دو کلومیڑ دُور سے نیکی کی دعوت کے جذبے کے تحت میرے مَحلّے میں آتے ہیں، اس لیے مجھے کم از کم دَرْس میں تو شِرکت کرنی چاہیے۔ چنانچہ میں نے ہامی بھرلی اور کبھی کبھی دَرْس میں شِرکت کرنے لگا۔ یہ سِلْسِلَہ تقریباً دو سال تک جاری رہا، درسِ فیضانِ سنّت میں شِرکت کی بَرَکت سے مجھے کافی دینی معلومات کے ساتھ ساتھ نیکیاں کرنے کا جَذبہ بھی ملا۔ یہ مجھے ہَفتہ وار سنّتوں بھرے اجتِماع میں شِرکت کی دعوت دیا کرتے مگر میں ٹال دیتا۔ بالآخر ۱۴۱۷ھ بمطابق 1996ء میں ان کے اِصْرار پر میں نے ہَفتہ وار اجتِماع میں شِرکت کرنے کی پکی نیّت کر ہی لی لیکن میرے ذِہْن میں شیطان نے یوں رَنگ جَمایا کہ چلو اچھّا ہے اس تحریک سے مجھے کچھ تَحفُّظ مِل جائے گا، میں نے طرح طرح کی دُشمنیاں مُول لی ہوئی ہیں، ان سے بچت ہو جائے گی۔ بہرحال میں سنّتوں بھرے اجتِماع