Brailvi Books

جَنَّت کا راستہ
10 - 51
 فرمایا: اگر اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   تمہارے ذریعے کسی ایک شخص کو ہدایت عطا فرمائے تو یہ تمہارے لئے اس سے اچھا ہے کہ تمہارے پاس سر خ اونٹ ہوں۔ (مسلم، کتاب فضائل الصحابۃ، باب من فضائل علی بن ابی طالب، ص ۱۳۱۱، حدیث: ۲۴۰۶) حضرت علامہ یحیی بن شَرَف نَوَوِی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی  اس حدیثِ نَبَوِی کی شَرْح میں لکھتے ہیں: سُرْخ اُونٹ اہلِ عرب کا بیش قیمت مال سمجھا جاتا تھا، اس لئے ضَرْبُ الْمِثْل یعنی کہاوَت کے طور پر سرخ اونٹوں کا ذکرکیا گیا، اُخْروی اُمور کو دُنْیَوی چیزوں سے تشبیہ یعنی مِثال دینا صرف سمجھانے کے لئے ہے، ورنہ حقیقت یہی ہے کہ ہمیشہ باقی رہنے والی آخِرَت کا ایک ذَرّہ بھی دنیا اور اس جیسی جتنی دُنیائیں تَصَوُّر کی جاسکیں ان سب سے بِہْتَر ہے۔ (شرح مسلم للنووی، ۱۵/۱۷۸)
  نیکی کی دعوت کا انعام
 سرکارِ نامدار، شَہَنشاہِ اَبرار صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: اِنَّ الدَّالَّ عَلَی الْخَیْرِ کَفَاعِلِہ یعنی بے شک نیکی کی راہ دِکھانے والا نیکی کرنے والے کی طرح ہے۔ (تِرمِذی،کتاب العلم، باب ما جاء الدال علی الخیر کفاعلہ،  ۴/۳۰۵، حدیث:۲۶۷۹) مُفَسّرِشہیر، حکیمُ الاُمَّت حضرتِ مُفْتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں:یعنی نیکی کرنے والا، کرانے والا، بتانے والا(اور) مشورہ