ترجمہ کنز الایمان:اور جو کچھ تمہیں رسول عطا فرمائے وہ لو اورجس سے منع فرمائیں بازرہو۔(پ28،الحشر:7)
اس قادر وحکیم پروردگار عزوجل نے اپنے حبیبِ مکرم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم کو حکمتوں کابیش بہا خزانہ عطا فرمایاتو نبی کریم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم نے ہمیں جن کاموں کا حکم فرمایا ان کی بجا آوری ہم پر لازم ہے کیونکہ وہ بھی باذن پروردگارعزوجل حکیم ہیں اور حکیم جن باتوں کاحکم دے اور جن سے منع کرے تو ضرور ان میں کوئی نہ کوئی حکمت مضمر ہوتی ہے ،پس جو شخص طاعات پر عمل اور گناہوں سے اجتناب کریگا اسے جنت کی ا بدی وسرمدی راحتیں عطا کی جائیں گی اور جہنم سے نجات کا سامان ہو جائے گا۔
صغیرہ وکبیرہ گناہوں کی پہچان حضرت سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی اس حدیث پاک سے ہوتی ہے کہ حضور نبی پاک صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ''کوئی گناہ بار بار کرنے سے صغیرہ نہیں رہتااورکوئی گناہ توبہ کے بعد کبیرہ نہیں رہتا۔'' (کشف الخفاء ،الحدیث:۳۰۷۰،ج۲، ص۳۳۲)
کبیرہ اورصغیرہ گناہوں کافرق مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ رحمۃ اللہ القوی تفسیر نعیمی میں اس طرح بیان فرماتے ہیں:''مطلق گناہِ کبیرہ شرک ہے اور مطلق گناہ ِصغیرہ برے خیالات ۔ان کے درمیان ہر گناہ اپنے نیچے کے لحاظ سے کبیرہ ہے، اوپر کے لحاظ سے صغیرہ۔