بدعت کا وبال خود ا س پر ہے''
جواب: یہ قول بے سند''بخاری'' میں ہے او رجہاں تک مجھے یادہے۔یہاں ''بخاری'' نے جو حدیث نبی صلی اﷲتعالیٰ علیہ وسلم مع سند بیان کی، اس سے صاف وہی مطلب کھلتا ہے کہ یہ اس وقت ہے کہ جب فاسق و مبتدع بادشاہ ہویا اس کی طرف سے حاکم ہوا ہو ۔''بخاری'' نے یہ بھی نقل کیا ہے کہ ایساصرف ضرورت اورناچاری میں ہے ۔
سوال نمبر۱۳۳:عبداﷲبن عدی رضی اﷲتعالیٰ عنہ حضرت عثمان بن عفان رضی اﷲتعالیٰ عنہ کے پاس اس حالت میں گئے کہ وہ گھِرے ہوئے تھے، یعنی جب کہ حضرت عثمان کو بلوائیوں نے گھیر رکھا تھا،عبداﷲبن عدی نے جاکر حضرت عثمان سے کہا کہ آپ دیکھ رہے ہیں اور ہم کو امامِ فتنہ نماز پڑھا رہا ہے اور ہم ڈرتے ہیں کہ کہیں اس کی وجہ سے گناہ میں نہ پڑجائیں ۔ حضرت عثمان نے فرما یا ۔