Brailvi Books

اظہار الحق الجلی (اعلی حضرت سے سوال و جواب)
90 - 103
پیچھے نماز پڑھے، البتہ اگر کلام سلطان ونائبان سلطان میں مخصوص کیاجائے جیساکہ بیان کرچکا ہوں تو دفع ضر ر کے لئے وجوب ضرورہے یعنی تمیز نیک وبد کرکے آپ اپنے کو ہلاکت میں نہ ڈالو ،علماء اس حدیث سے یہ مطلب ثابت کرتے ہیں کہ فاسق کے پیچھے نمازہوجا تی ہے، یعنی فرض اتر جاتا ہے اورساتھ ہی تصریح فرمادیتے ہیں کہ مکروہ ہے، عامہ کتب فقہیّہ میں یہ استدلال امام مالک کے مقابل ہے کہ ان کے مذہب میں فاسق کے پیچھے نماز ہوتی ہی نہیں ، اور بھی ایک روایت امام احمد سے ہے۔ دیکھو'' غنیہ شرح منیہ'' ''مرقات شرح مشکٰوۃ(۱)'' ''إرشاد السّاري شرح صحیح بخاري''اور کتب عقائد میں یہ استدلال روافض و خوارج کے مقابل ہے کہ رافضیوں کے نزدیک امام معصوم شرط ہے او ر خارجیوں کے یہاں ہر فاسق کافر ہے اوریہ استدلال ضرورصحیح ہے، غیر مقلّدین ان مقاصد علماء کو پس پشت ڈال کر یہ مطلب نکالنا چاہتے ہیں کہ غیر مقلّد اگرچہ فاسق وبدعتی ہیں مگر تم پر لازم ہے کہ خواہی نخواہی ان کے پیچھے نماز پڑھو۔ یہ مطلب ہرگز حدیث کاہے، نہ علماء کا، بلکہ ان کی تصریحات کے صاف خلاف ہے۔ 

سوال نمبر ۱۲۲:امرکے حقیقی معنٰی وجوب ہیں یا نہیں۔جب افسر و حاکم اپنے ماتحتوں کوکسی بات کی تعمیل کا حکم دیں تو اس حکم سے اس بات کاواجب اور ضروری ہونا سمجھاجاتاہے یانہیں ؟

جواب :ہاں! ہمارے نزدیک حقیقت، وجوب ہے اورمحل اورموقع سے مختلف معنٰی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

۱۔ مرقاۃ شرح المشکاۃ،کتاب الصلاۃ،باب الإمامۃ،ج۳،ص۲۰۱، رقم الحدیث:۱۱۲۵،دارالفکر،بیروت
Flag Counter