فرمائیے ؟
جواب :یہ حکم فقہ کا ہے ا ورکسی آیت یا حدیث میں اس کا رد نہیں ۔
سوال نمبر ۹۹:اس بارے میں کوئی آیت یا حدیث ہے یا نہیں ؟ کہ ایسا مسئلہ جومذاہب اربعہ سے خارج ہو اگر چہ اہل حدیث کے مطابق ہو،وہ مسئلہ باطل ہے اور اس پر عمل کرنے والا بدعتی اور ناری ہے اگر ہوتوبیان فرمائیے
جواب :میں ابھی حدیث سے بیان کرچکاہوں کہ سواداعظم سے جدا ہونے والا ناری ہے، اور یہ بھی ثبوت ہوچکا کہ ہزار برس سے مسلمانوں کا سواداعظم، انہیں چار مذاہب میں محصور ہے، نیز یہ بھی خود سائل کی پیش کردہ عبارت سے بتادیا کہ ان چارمذہبوں سے روگردانی میں بڑافسادہے اورفساد چھوٹا بھی باطل ہے بڑا تو بڑ ا،اور جوزمین میں فساد پھیلاتے ہیں وہ بحکم قرآن وحدیث ''ناری'' ہیں ۔
سوال نمبر ۱۰۰:اس بارے میں آئمہ اربعہ کا یاآئمہ میں کسی کاقول ہے یا نہیں، کہ ایسا مسئلہ جو مذاہب اربعہ سے خارج ہو اگر چہ آیت و حدیث کے مطابق ہو وہ مسئلہ باطل ہے اور اس پر عمل کرنے والا بدعتی وناری ہے اگر ہوتو بیان فرمائیے ؟
جواب :اس کاحدیث سے ثبوت ہوچکا،اور آئمہ اربعہ میں امام مالک سے صراحتاً منقول ہے کہ اپنے علماء کے عمل کو حدیث پر ترجیح دیتے دیکھو ''مدخل'' امام ابن الحاج مکی، مالکی ۔