اظہار الحق الجلی (اعلی حضرت سے سوال و جواب) |
رہے ہیں۔ دیکھو ''مسلم الثبوت'' وغیرہ اور حدیثیں تواتنی کثیر ہیں کہ جنہیں میں اس وقت یاد پر، لکھاہی نہیں سکتا۔ سوال نمبر ۹۱:اگر فرماتا ہے توکیا فرماتاہے، عبارت ذیل قرآن مجیدکی آیت ہے یانہیں ؟
( فَبَشِّرْ عِبَادِ ﴿ۙ۱۷﴾الَّذِیۡنَ یَسْتَمِعُوۡنَ الْقَوْلَ فَیَتَّبِعُوۡنَ اَحْسَنَہٗ ؕ اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ ہَدٰىہُمُ اللہُ وَ اُولٰٓئِکَ ہُمْ اُولُوا الْاَلْبَابِ ﴿۱۸﴾)
یعنی'' پس تومیرے ان بندوں کوخوشخبری سنادے، جو ہر طرح کی باتیں سنتے ہیں پھر ان میں سے جواچھی بات ہوتی ہے اس کی پیروی کرتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جن کو اﷲنے راہ راست دکھلایا ہے اور یہی لوگ عقلمند ہیں'' ؟ جواب :ہے (۱) اور اس میں مجتہدین کو بشارت ہے اور یہ کہ احکام خود پہچاننے کی ہدایت انہیں کوملی ہے اور یہ کہ عقل کامل وہی رکھتے ہیں تو اس سے بھی تقلید کا ثبوت ہے۔ سوال نمبر ۹۲: عبارت ذیل قرآن مجید کی آیت ہے کہ نہیں ؟
(وَ لَا تَقْفُ مَا لَیۡسَ لَکَ بِہٖ عِلْمٌ ؕ اِنَّ السَّمْعَ وَ الْبَصَرَ وَالْفُؤَادَکُلُّ اُولٰٓئِکَ کَانَ عَنْہُ مَسْؤُلًا ﴿۳۶﴾)
یعنی ''جس بات کا تجھ کو علم نہ ہو، اس کی پیروی مت کرو۔ اس میں کچھ شبہ نہیں کہ کان اور آنکھ دونوں اور دل ان سب کی باز پرس ہوگی''؟۔ جوا ب :ہے(۲) ۔مگر نقل میں دوجگہ غلطی ہوئی ہے اور اسی لئے غیر مجتہد پر تقلید فرض ہوتی ہے کہ اسے بے اتباع مجتہد، حکم الٰہی معلوم نہ ہوگا اور بے حکم کے معلوم کئے عمل
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱۔پ ۲۳ ،زمر:۱۸۔۱۷ ۲۔پ ۱۵ ،بنی اسرائیل :۳۶