پکاری جاتی تھی اور اب اس امام کی تقلید جائز ہے یانہیں ، اگر نہیں جائز ہے، تو کس نے منع کیا اور کب منع کیا اور کیوں منع کیا ؟
جواب :چاروں اماموں سے پہلے اور بعد ہمیشہ تقلید ہواکی اور ہوتی ہے ۔ چاروں مذہب کا اتباع بعینہٖ اتباع صحابہ ہے کہ یہ مذاہب انھیں سے ماخوذ ہیں اور ان کی اتباع سے نہ ممانعت تھی نہ ہے، اسی عبارت ''حجۃ اﷲالبالغہ'' میں تصریح ہے کہ مذہب امام ابو حنیفہ کی اصل، حضرت عبداﷲبن مسعود رضی اﷲتعالیٰ عنہ کے فتاوٰی اور حضرت مولیٰ علی رضی اﷲتعالیٰ عنہ اور ان کے اصحاب کے فیصلے ہیں اوریہ کہ وہ، اس را ہ سے جدانہ ہوئے ۔ چاروں اماموں سے پہلے اہلِ حق کسی ایسے خاص نام سے نہ پکارے جاتے تھے، نہ وہ محمدی یا اہل حدیث کہلاتے،بلکہ اہلسنّت وجماعت کے نام سے بھی مشہور نہ تھے،یہ نام بھی کئی صدی کے بعد غالباً امام ابوالحسن اشعری رضی اﷲتعالیٰ عنہ کے زمانے سے شائع ہوا ہے ۔ دیکھو ''شرح عقائد نسفی''(۱) وغیرہ،توحنفی شافعی ناموں کاحدوث(۲)ایساہے جیسااشعری، ماتریدی،حالانکہ عقیدے یقینا وہی ہیں جو نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم و صحابہ سے ماخوذ ہیں ۔
سوال نمبر ۹۰:تقلید کے بارے میں اﷲتعالیٰ اور رسول اﷲ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے بھی کچھ فر مایا ہے یا نہیں ؟
جواب : ہاں !بہت آیتوں اور حدیثوں میں حکم دیا ہے۔ پہلی آیت: