اظہار الحق الجلی (اعلی حضرت سے سوال و جواب) |
ولا تقلدن مالکا ولا الأوزاعي و لا النخعي ولا غیر ھم وخذ الأحکام من حیث أخذ وا من الکتاب و السنۃ(۱)۔
یعنی ''اﷲتعالیٰ ورسول اﷲ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے مقابلے میں کسی کا کوئی قول معتبر نہیں، نہ تومیری تقلید کر،نہ مالک کی، نہ اوزاعی کی اورنہ نخعی کی اور نہ کسی اور کی ۔ احکام کووہیں سے لے، جہاں سے انہوں نے لیے ہیں''۔ جواب :یہ امام احمد کاوہی قول ہے جس کاذکر د ویا تین نمبر پر پیشتر کرچکا ہوں،'' اور تو بھی وہیں سے احکام لے جہاں سے اگلے مجتہدین نے لئے''صاف دلیل ہے کہ خطاب مجتہد سے ہے ۔ سوال نمبر۸۸: اور ''حجۃ اﷲالبالغہ'' میں امام ابویوسف او رامام زفر رحمہمااﷲ کاقول ذیل مذکور ہے یا نہیں ؟
لا یحل لأحد أن یفتٰی بقولنا مالم یعلم من أین قلنا
(۲) یعنی ''کسی کو حلال نہیں کہ ہمارے قول کے مطابق فتوٰی دے، جب تک یہ نہ جان لے کہ ہم نے کہاں سے یعنی کس دلیل سے کہا ہے'' ۔ جواب :اس کا بیان بھی اُسی نمبر میں گزرا ہے۔ سوال نمبر۸۹:چاروں اماموں سے پہلے بھی کوئی تقلید ی مذہب جاری تھا یا نہیں؟ اگر جاری تھا تو کس امام کی تقلید کا مذہب جاری تھا اور اس اما م کی تقلید کس نام سے
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱۔حجۃ اللہ البالغۃ،فصل في عدۃ أمور مشکلۃ من التّقلید ألخ،الکلام علی حال النّاس ألخ،ج۱،ص۱۵۷،نور محمد کتب، خانہ کراچی۔ ۲۔حجۃ اللہ البالغۃ،فصل في عدۃ أمور مشکلۃ من التّقلید ألخ،الکلام علی حال النّاس ألخ،ج۱،ص۱۵۸،نور محمّدکتب خانہ، کراچی