Brailvi Books

اظہار الحق الجلی (اعلی حضرت سے سوال و جواب)
66 - 103
روکنا ہوا، مسجدوں کا روکنا نہ ہوا، جس کا اس آیت میں ذکر ہے کہ مسجدوں میں تویاد خدا ہورہی ہے، مسجدوں کاروکنا اس وقت ہوکہ کسی کوان میں عبادت نہ کرنے دیں۔''مسجدوں کی ویرانی میں کوشش کرنے والے'' وہی لوگ ہیں جواپنی مسجد ہوتے ہوئے دوسروں کی مسجد پر قبضہ چاہیں اور فتنہ اٹھائیں کہ اس کے انجام میں جوفریق قید میں پہنچے گا اس کی مسجد ویران ہوگی۔ ہر فریق اپنی اپنی مسجدمیں نماز پڑھا کرتا توسب مسجدیں امن وامان سے آباد رہتیں۔

سوال نمبر ۶۹:''ہدایہ'' کوآپ مانتے ہیں یا نہیں اور یہ آپ کی کتاب ہے یا نہیں ؟

جواب :ہے ۔

سوال نمبر ۷۰:ہدایہ میں عبارت ذیل درج ہے یانہیں ؟
     لأن المسجد مالا یکون کأحد فیہ حق المنع ۔
یعنی ''مسجد ایک ایسی جگہ ہے جس میں کسی کو عبادت الٰہی سے روکنے کا حق نہیں'' ؟

جواب :یہاں بھی سائل نے پوری بات ذکرنہ کی ۔یہاں اس کاذکر ہے کہ آدمی اپنے گھر کے وسط کومسجد کرے اور چاروں طرف اپنی مِلک رکھے جس کے سبب اسے ممانعت عام کا اختیار ہوکہ اصلاً کسی کونہ آنے دے(۱) ،ایسا حق مسجد میں کسی کونہیں ہوتا(۲)۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

۱۔ الھدایۃ،کتاب الوقف،فصل و إذا بنی مسجداً لم یزل ملکہ عنہ ألخ،ج۳،ص۲۱، دارإحیاء التراث العربي،بیروت۔ 

۲۔مسجد کے متعلق مکمل احکام جانے کے لئے اعلیٰ حضرت ،امام اہل سنت علیہ رحمۃ الرحمن کا رسالہ ''التحریر الجید فی حق المسجد''ملاحظہ فرمائیں
Flag Counter