اظہار الحق الجلی (اعلی حضرت سے سوال و جواب) |
موذیوں اور ایسے لوگوں کو،جن کے آنے سے مسجد کے نمازیوں کونفرت ہویافتنہ فساد اٹھے، آنے تک کی اجازت نہیں، نماز پڑھنا تو بڑی بات ہے ۔ سوال نمبر ۶۷: ازروئے قرآن وحدیث ایسی کوئی مسجد ہے یانہیں جس میں کسی کو نماز پڑھنے او ر عبادت الٰہی بجالانے سے روک سکتے ہیں ؟ جواب :جواب بار بار گزرا ۔ سوال نمبر ۶۸:عبارت ذیل قرآن مجید کی آیت ہے یا نہیں ؟
(وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنۡ مَّنَعَ مَسٰجِدَ اللہِ اَنۡ یُّذْکَرَ فِیۡہَا اسْمُہٗ )
یعنی ''اس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہے جو اﷲکی مسجدوں سے، یعنی اس بات سے کہ ان میں خدا کا ذکر کیا جائے ،منع کرے''؟ جواب:سائل نے پوری آیت نقل نہ کی اور ترجمہ میں بھی مغالطہ دیا ہے، آیت میں اس کے بعد یہ فرمایا ہے :
(وَسَعٰی فِیْ خَرَابِھَا اُولٰئِکَ مَاکَانَ لَھُمْ اَنْ یَّدْخُلُوْھَا اِلَّا خَائِفِیْنَ)(1)
اور اس کا ترجمہ یوں ہے کہ'' اس سے بڑھ کر ظالم کون ؟جو خدا کی مسجد وں کو،ان میں خدا کا نام لئے جانے سے روک دے اور ان کے ویران کرنے میں کوشش کرے، ان لوگوں کو نہیں پہنچتا تھا کہ مسجدوں میں جائیں مگرڈرتے ہوئے''سائل نے ترجمہ یہ کیا کہ'' مسجدوں سے روکے'' حالانکہ آیت میں یہ ارشاد ہوا کہ'' مسجدوں کوروکے'' ۔ کسی شخص کوروکنا اور بات ہے اور مسجدوں کو یادِخدا سے روک دینا اور بات ۔ اگر بعض اشخاص کسی وجہ شرعی کے سبب مسجدوں سے روکے گئے اور صدہانمازی ان میں نماز پڑھ رہے ہیں تو یہاں ان شخصوں کا
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱۔پ ۱، البقرۃ :۱۱۴