Brailvi Books

اظہار الحق الجلی (اعلی حضرت سے سوال و جواب)
63 - 103
سوال نمبر ۶۲:''طحطاوی'' میں یہ عبارت ذیل، دربارہ شناخت حقیقت مذہب کے درج ہے یانہیں ؟
فان قلت: ماوقومک علی أنک علی صراط مستقیم وکل واحدمن ھٰذہ الفرق یدعي أنہ علیہ، قلت: لیس ذالک بالإ دعاء بل بالنّقل عن جھابذۃ الصحابۃ وعلماء أھل الحدیث الذین جمعوا صحاح الأ حادیث فی أمور رسول اﷲصلی اﷲتعالٰی علیہ وسلم وأحوالہ وأقوالہ وحرکاتہ وسکناتہ وأحوال أصحابہ والذین اتبعوھم باحسان، مثل الإمام البخاري ومسلم وغیر ھما من الثّقات المشھور ین الذین اتفق أھل المشرق والمغرب علی صحۃ مارووہ فی کتبھم من أمورالنبی صلی اﷲتعالٰی علیہ وسلم واصحابہٖ (إلی آخرہ)
یعنی ''اگر تویہ سوال کرے کہ تویہ کیوں کر جان سکتاہے کہ راہ راست پر توہی ہے،حالانکہ ہر ایک فرقہ اپنے راہ راست پرہونے کا دعوٰی رکھتاہے ۔ تواس کا جواب یہ ہے کہ کسی فرقے کے، مجرد (۱)ایسا دعوٰی کردینے سے اس فرقے کا راہ راست پر ہونا ثابت نہیں ہوسکتا بلکہ راہ راست پر ہونا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ صحیح صحیح حدیثیں، جن کو امام بخاری و امام مسلم وغیرہ ہی نے رسول اﷲ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے حالات، میں اپنی کتابوں میں جمع کیں ان پر پیش کئے جائیں ،پھردیکھاجائے کہ ان حدیثوں کے مطابق اصول وفروع میں رسول اﷲ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم وصحابہ کرام رضی اﷲتعالیٰ عنہم کا کون پیروہے اور کون نہیں ۔جوپیروہے، وہ حق ہے اور جوایسا نہیں
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

۱۔ اکیلا
Flag Counter