اظہار الحق الجلی (اعلی حضرت سے سوال و جواب) |
ثبوت اجماع میں لکھا ہے او ر کتاب میں اس کے بعد و أصحابۃ رضی اللہ تعالٰی عنھم بھی ہے جسے سائل نے ساقط کردیا (۱)۔ تو اس عبارت کی رو سے بھی غیر مقلّد ین کہ طریقہ صحابہ کوحجّت نہیں مانتے اور اہلسنّت سے خارج ہوئے۔ سوال نمبر ۵۳: کتاب ''حجۃ اﷲالبالغہ'' جس کا بیان نمبر ۲۸ میں ہوچکا ہے، اس کتاب میں اہل سنت وجماعت کی تعریف ذیل ہی ہے یا نہیں ؟
لما ظھر أعجاب کل ذی رأی برأیہ وتشعبت بھم السبل أختار قوم ظاھر الکتاب والسنۃ وعضوا بنواجذھم علی عقیدۃ السلف وھم أھل السنۃ
یعنی ''جب لوگوں کے طریقے مختلف ہوگئے اور ہر اہل رائے کا اپنی رائے پر خوش ہوناظاہرہوگیا تو ایک قوم نے صاف صاف قرآن و حدیث کو اختیار کیا او ر سلف کے عقائد کو مضبوط پکڑا یہی لوگ اہل سنت ہیں'' جواب :یہ عبارت اس وقت میرے خیال میں نہیں، معلوم نہیں سائل نے اس میں کچھ قطع و برید(۲)کی ہو، پھر بھی اس سے غیر مقلّدوں کا اہلسنّت سے خارج ہونا ثابت،
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱۔توضیح تلویح میں اصل تعریف یوں ہے کہ ''أھل السنۃ والجماعۃ وھم الذین طریقتھم طریقۃ الرسول علیہ السلام واصحابہ رضی اللہ عنہم دون أھل البدع(توضیح تلویح بحث الرکن الثالث ''الاجماع''، ص۵۲۸،ج۲، مطبوعہ میر محمد کتب خانہ کراچی )اعلیٰ حضرت ،امام اہل سنت علیہ رحمۃالرحمن کے حافظہ کا کیا کہنا، جیسے آپ نے ارشاد فرمایا ویسا ہی کتاب میں بھی لکھا ہو اپایا۔ ۲۔حجۃ اللہ البالغہ میں اہل سنت وجماعت کی تعریف ایک جگہ پر یوں ملتی ہے کہ ''الفرقۃ الناجیۃ(أي: أھل السنۃ و الجماعۃ)ھم الآخذون في العقیدہ و العمل جمیعا بما ظھر من الکتاب و السنۃ وحبرٰی علیہ جمھور الصحابۃ والتابعین'' =