کاہی ذکر نہیں، اور مراد وہی تصدیق جمیع ضروریات دین ہے ۔ سوال نمبر ۴۵:دینِ اسلا م، رسول اﷲ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے وقت میں مکمل ہوچکاتھا یانہیں ؟ جواب :بے شک، اوریوں ہی ہواکہ کچھ احکام قرآن وحدیث میں مذکور ہوئے باقی نہیں۔حق تعالیٰ نے راہ اجتہاد کھولی اور مجتہدین پیدا کئے اور ان کا اتباع فرض کیا۔ اگر یہ نہ ہوتا تو لاکھوں احکام سے قرآن وحدیث خالی رہتے اوردین نامکمل ٹھہرتا۔ سوال نمبر ۴۶:آیت کریمہ :
(اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ )
سب کے پیچھے نازل ہوئی یا نہیں۔یعنی اس آیت کے بعد بھی کوئی نیاحکم نازل ہوایا نہیں ؟ جواب :یہ آیت سب کے بعد نازل نہ ہوئی ۔ اس کے بعد اور احکام بھی اُترے جیسے آیت ربا ،آیت دین ، آیت میراث اور شاید کوئی اور ہے(۲) ۔ اس وقت میری یاد میں نہیں ۔دیکھو تفسیر اتقان، صحیح بخاری ، صحیح مسلم(۳) وغیرہ ۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱۔ سنن أبي داوُد،کتاب الجھاد،باب(في) الغزو مع أئمۃ الجور، رقم الحدیث: ۲۵۳۲،الجزء الثالث ص۲۶،دار احیاء التراث بیروت، قد وجدنا في سنن أبي داوُد بلفظ ''نُکَفِّرُہُ،تخرجہ'' ۲۔آیت وَاتَّقُوْا یَوْمًا تُرْجَعُوْنَ فِیْہِ اِلٰی اللہ جو کہ وعظ ونصحت پر مشتمل ہے بھی، بعدمیں نازل ہوئی۔(خزائن العرفان ص۱۹۳، پاک کمپنی لاہور) ۳۔ تفسیر''الاتقان''