Brailvi Books

اظہار الحق الجلی (اعلی حضرت سے سوال و جواب)
45 - 103
سوال نمبر ۲۰:چاروں امام مذکورہ بالا،مجتہد تھے یانہیں ؟

جواب :تھے۔ 

سوال نمبر ۲۱:مجتہد کو تقلید جائز ہے یانہیں ہے ؟

جواب :اس میں مجتہد ین کا اختلاف ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

=احمد بن حنبل رضی اللہ عنہم اجمعین ۔(ii)مجتہد فی المذہب :وہ حضرات ہیں جو ان اصول میں ان کی تقلید کرتے ہیں اور ان اصول سے مسائلِ شرعیہ فرعیہ خود استنباط کرسکتے ہیں جیسے امام ابویوسف،امام محمد،ابن مبارک (رحمہم اللہ علیہم اجمعین) کہ یہ قواعد میں حضرت امام ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ کے مقلد ہیں اور مسائل میں خود مجتہد (iii)مجتہد فی المسائل : وہ حضرات ہیں جو قواعد اور مسائل فرعیہ دونوں میں مقلد ہیں مگر وہ مسائل جن کے متعلق آئمہ کی تصریح نہیں ملتی ان کو(قرآن وحدیث) وغیرہ دلائل سے نکال سکتے ہیں جیسے امام طحاوی اور قاضی خاں ،شمس الآئمہ سرخسی وغیرہم۔(iv)اصحابِ تخریج:وہ حضرات ہیں جو اجتہاد تو بالکل نہیں کرسکتے ،ہاں آئمہ میں سے کسی کے مجمل قول کی تفصیل فرماسکتے ہیں جیسے امام کرخی علیہ الرحمۃ وغیرہ (v)اصحابِ ترجیح: وہ حضرات ہیں جواپنے امام صاحب کی چند روایات میں سے بعض کو ترجیح دے سکتے ہیں یعنی اگرکسی مسئلہ میں حضرت امام ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ کے دو قول روایت میں آئے توان میں سے کس کو ترجیح دیں؟ یہ حضرات وہ کرسکتے ہیں اسی طرح جہاں امام صاحب اور صاحبین کااختلاف ہو تو کس کے قول کوترجیح دے سکتے ہیں کہ یہ بہتر ہے یا وہ ،وغیرہ جیسے صاحب قدوری اور صاحب ہدایہ وغیرہ ۔(iv)اصحاب تمییز: وہ حضرات ہیں جو ظاہر مذہب اور روایات نادرہ ،اسی طرح قول ضعیف اور قوی اور اقوٰی میں فرق کرسکتے ہیں کہ اقوال مردودہ روایاتِ ضعیفہ کوترک کردیں اور صحیح روایات اور معتبرا قوال کو لیں جیسے کہ صاحبِ کنز اور صاحبِ درمختار۔ جن میں ان چھ وصفوں میں سے کچھ بھی نہ ہو وہ مقلد محض ہیں جیسے ہم اور ہمارے زمانے کے عام علماء کہ ان کا صرف یہی کام ہے کہ کتاب سے مسائل دیکھ کر لوگوں کو بتادیں ۔(ماخوذ از جاء الحق )
Flag Counter